حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے علماء، ذاکرین، بانیان جلوس، ٹرسٹیز اور ماتمی انجمنوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں عزاداری اپنے روایتی عقیدت و احترام کے ساتھ جاری رکھی جائے گی۔عزاداران مظلوم کربلا کورونا ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے مجلس و جلوس میں شریک ہوں۔عزاداری سید الشہداء کے خلاف کسی پابندی کو برداشت نہیں کریں گے۔عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج مذہبی آزادی سے متصادم اور آئینی خلاف ورزی ہے ۔ملک کو مسلکی ریاست نہ بنایا جائے۔پنجاب حکومت عزاداروں کے خلاف تسلسل کے ساتھ سنگین مقدمات کے اندراج کر کے تعصب کا مظاہرہ کر رہی ہے۔آٹھ سال سے چودہ سال کے کم سنوں کو بھی ذکر نواسہ رسولؐ کی پاداش میں قید کیا گیا۔قانون کے نام پر ایسی لاقانونیت ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی شیعہ سنی مل کر نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غم منائیں گے۔اتحاد و اخوت کا عملی اظہار عالم استکباری قوتوں کے لیے شکست کا پیغام ثابت ہوگا۔ حکومت ملت تشیع کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے اپنے انتظامات مکمل کرے۔خطے میں بدامنی پھیلانے کے لیے مذموم عناصر متحرک ہو چکے ہیں۔امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کر ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے امریکہ گھناؤنا کھیل کھیل رہا ہے۔ خطے میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے پاکستان اور پڑوسی ممالک کے حکمرانوں کو دوراندیشی اور بصیرت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔افغانستان میں ایک مضبوط عوامی حکومت پورے خطے کی ضرورت ہے۔افغانستان میں امن کے حقیقی قیام کے لیے حکمرانوں کو اپنی کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔ماضی میں افغانستان پالیسی سے خیانت کر کے ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔ترکی و افغانستان میں القاعدہ و دیگر دیشتگردوں کو جمع کر کے منظم انداز سے مشرق وسطی کے حالات خراب کئے جارہے ہیں ۔پاک افغان بارڈر پر دہشت گرد ایک بار پھر فعالیت پکڑ رہے ہیں۔امریکہ و اسرائیل نے مشرق وسطی کی تشکیل نو کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنے مذموم عزائم کا آغاز کر دیا ہے۔شام،عراق اور یمن سمیت دیگر ممالک میں اپنی ہزیمت کا بدلہ امریکہ ہم سے چکانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں قرآن سنت کے خلاف نصاب کو متعارف کرا کے اسلام کی توہین کی جارہی ہے۔مقتدر اداروں کو اس صورتحال کا سختی سے نوٹس لینا چاہئیے۔پریس کانفرنس میں علامہ باقرعباس زیدی ،علامہ نثار قلندری، ایس ایم نقی، شمس الحسن شمسی ،غفران مجتبیٰ،رضی حیدررضوی، حسن صغیر عابدی، علی حسین نقوی،علامہ صادق جعفری، علامہ ڈاکٹر جواد حیدر زیدی و دیگر رہنما بھی شریک تھے۔